آپریشن سپائڈرز ویب تاریخ کا سب سے بڑا اور انوکھا ڈرون حملہتحریر: وقار نسیم وامقیوکرین نے روس کے مختلف فضائی اڈوں پر ایک بڑا ڈرون حملہ کیا، جس میں 40 سے زائد روسی بمبار طیارے تباہ ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ یہ حملہ سائبیرین علاقے میں واقع بیلیا ایئر بیس سمیت دیگر مقامات پر کیا گیا، جہاں جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے بمبار طیارے موجود تھے۔ حملے کے نتیجے میں ایک اندازے کے مطابق روسی فضائیہ کو تقریباً 7 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا۔یہ حملہ روس کے اندر طویل ترین فاصلے تک کیا جانے والا بڑا اور اہم حملہ قرار دیا جا رہا ہے، یوکرینی حکام کے مطابق روس کے خلاف حملے میں 472 ڈرونز، سات بیلسٹک اور کروز میزائلوں کا استعمال کیا گیا۔ اس حملے کو روس کے خلاف یوکرین کا اب تک کا سب سے بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔ یوکرین کی سکیورٹی سروس کا کہنا ہے کہ آپریشن سپائیڈرز ویب کی ڈیڑھ برس سے منصوبہ بندی کی جا رہی تھی اور صدر زیلنسکی اور جنرل مالیوک اس کو خود مانیٹر کر رہے تھے۔روس کے اندر واقع ایک گودام میں ڈرونز کے پارٹس جوڑنے کا عمل کیا گیا اور بارودی مواد سے لیس ان ڈرونز کو لکڑی کے پورٹیبل گھروں میں چھپا کر ٹرکوں کے ذریعے فضائی اڈوں کے قریب پہنچایا گیا۔ ان گھروں کی چھتیں ریموٹ کنٹرول میکانزم کے ذریعے کھولی گئیں، جس کے بعد ڈرونز اُڑان بھر کر اپنے اہداف کی طرف روانہ ہوئے۔یہ حملہ یوکرین کی نئی جنگی حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے۔ روسی حکام نے تصدیق کی ہے کہ کئی مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، روس کی جانب سے ایک بڑے جوابی حملہ کی توقع بھی کی جا رہی ہے جبکہ یہ صورتحال عالمی سطح پر نئی کشیدگی کو جنم دے سکتی ہے، اور کچھ ماہرین اسے تیسری جنگ عظیم کے خطرے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ تاہم، اس وقت سفارتی کوششیں بھی جاری ہیں تاکہ تنازع کو مزید بڑھنے سے روکا جا سکے۔ حالات تیزی سے بدل رہے ہیں، اور آنے والے دنوں میں مزید پیش رفت متوقع ہے۔ Read More » جون 2, 2025 1:57 صبح