
لندن۔5مارچ (پی این):انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ’’ایمنسٹی انٹرنیشنل ‘‘نے کہا ہےکہ لبنان میں جنگ کے دوران ایمبولینسز، طبی عملے اور صحت کی سہولیات پر اسرائیلی حملوں کی جنگی جرائم کے طور پر تحقیقات ہونی چاہیے۔العربیہ اردو کے مطابق ایک بیان میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ لبنان میں جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کے صحت کی سہولیات، ایمبولینسوں اور کارکنان پر بار بار ہونے والے غیر قانونی حملوں کی جنگی جرائم کے طور پر تفتیش ہونی چاہیے کیونکہ بین الاقوامی قوانین کے تحت ان مقامات کو محفوظ قرار دیا گیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے لبنانی حکومت پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کو روم کے قانون کے تحت لبنانی سرزمین پر ہونے والے جرائم کی تحقیقات اور ان پر مقدمہ چلانے کا دائرہ اختیار فراہم کرے اور متاثرین کے علاج کا حق یقینی بنائے۔ تنظیم نے کہا کہ اس نے گزشتہ سال تین سے نو اکتوبر تک بیروت اور جنوبی لبنان میں صحت کی سہولیات اور گاڑیوں پر اسرائیلی حملوں کی تحقیقات کیں جن میں 19 کارکنان ہلاک اور 11 زخمی ہوئے اور متعدد ایمبولینسز اور دو طبی سہولیات کو نقصان پہنچا یا وہ تباہ ہو گئیں۔بیان میں کہا گیا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کو ایسے شواہد نہیں ملے کہ حملوں کے وقت تنصیبات یا گاڑیاں فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی تھیں۔
ایمنسٹی کا کہنا تھا کہ اس نے حاصل کردہ معلومات کے ساتھ نومبر میں اسرائیلی فوج کو خط لکھا لیکن اشاعت کے وقت تک اسے کوئی جواب نہیں ملا ۔ تنظیم کا کہنا تھا کہ بار بار ہونے والے حملوں سے صحت کا نظام کمزور ہو گیا اور زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں لیکن اسرائیلی فوج نے حملے کے مقامات پر فوجی اہداف کے موجود ہونے کے کافی جواز یا مخصوص ثبوت فراہم نہیں کیے ۔