سعودی کابینہ کا مصرمیں فلسطین اجلاس کے فیصلوں کی مکمل حمایت کا اعلان

ریاض۔5مارچ ( پی این ):سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت سعودی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا ،جس میں مصر میں فلسطین اجلاس کے عنوان سے منعقد ہونے والے غیر معمولی عرب سربراہ اجلاس کے فیصلوں کی مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا ہے ۔العربیہ کے مطابق کابینہ اجلاس میں فلسطینی عوام کی ان کی سرزمین سے جبری ہجرت کو مسترد کر دیا گیا اور جنگ کے نتیجے میں سامنے آنے والے المناک محرکات کے خاتمے پر زور دیا گیا۔

کابینہ نے باور کرایا کہ فلسطینی عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے اور قانونی حقوق حاصل کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ ان میں 1967 کی سرحدوں پر ایک خود مختار آزاد فلسطینی ریاست کا قیام شامل ہے جس کا دار الحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔اسی سیاق میں سعودی کابینہ نے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کا داخلہ روکنے سے متعلق قابض اسرائیلی حکومت کے فیصلے کی مذمت کی۔ کابینہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ان سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے اپنی ذمے داریاں پوری کرے، بین الاقوامی طور پر احتساب کو فعال بنائے اور امداد کی مستقل وصولی یقینی بنائے۔کابینہ کے اجلاس میں سعودی ولی عہد نے لبنانی صدر کے ریاض کے سرکاری دورے کے موقع پر ان کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے نتائج سے آگاہ کیا۔

بات چیت میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور مختلف شعبوں میں انہیں مضبوط بنانے کی صورتوں کا جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے سعودی عرب اور لبنان کے مشترکہ بیان میں شامل امور کی اہمیت باور کرائی۔ ان میں طائف معاہدے پر مکمل عمل درآمد، متعلقہ بین الاقوامی قرار دادیں، لبنانی ریاست کی خود مختاری، ہتھیاروں کا صرف ریاست کے ہاتھ میں ہونا، لبنان کی قومی فوج کا کردار اور لبنانی اراضی سے قابض اسرائیلی فوج کا انخلا شامل ہے۔

سعودی کابینہ نے ولی عہد کی صدارت میں ریاستی امن کے سعودی ادارے اور عراق میں قومی انٹیلی جنس کے ادارے کے بیچ دہشت گردی کے جرائم اور ان کی فنڈنگ کے انسداد کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت کی منظوری دی۔دریں اثنا، سعودی کابینہ نے سعودی عرب اور مصر کے درمیان متبادل سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور تحفظ سے متعلق سمجھوتے کی بھی منظوری دی۔کابینہ نے سعودی عرب اور عرب سائبرسکیورٹی کی کابینہ کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کو منظور کیا۔

اوپر تک سکرول کریں۔