
ریاض۔5مارچ ( پی این ):سعودی عرب کے شمالی علاقے میں واقع تاریخی مسجدالدویدکی بحالی اور تعمیر نو کے ساتھ اس کی تزائین وآرائش کا کام شروع کر دیا گیا ہے ۔ العربیہ کے مطابق الدوید مسجد کی تعمیر نو سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے مملکت کی تاریخی مساجد کی بحالی کے منصوبے کے دوسرے مرحلے میں شامل مساجد میں شامل تھی یہ مسجد الدوید گاؤں میں واقع ہے جو تقریباً 60 سال قبل نجد اور عراق کے تاجروں کے ملاپ کا ایک مرکز ہوا کرتا تھا۔
اس میں اب بھی سوق المشاہدہ نامی بازار موجود ہے۔ یہ گاؤں رفحاگورنری سے 20 کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔الدوید مسجد کے فن تعمیر کی خصوصیت نجدی طرز کے طرز تعمیر پر کی گئی ہے جس میں مٹی کی تعمیر کی تکنیک اور قدرتی مواد کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس تکنیک دیواروں میں چھوٹے مربع سوراخ بنائے جاتے ہیں جن سےدیوار کے ساتھ ٹھنڈی ہوا گزرتی ہے۔مسجد کا فن تعمیر سورج کی شعاعوں کی طرف جنوبی جانب کھلنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے، جبکہ مسجد کو اس کی چھت کی قربت کی وجہ سے بھی ممتاز کیا جاتا ہے تاکہ سردیوں میں گرمی کی زیادہ سے زیادہ مقدار کو برقرار رکھا جا سکے۔
الدوید مسجد شہزادہ محمد بن سلمان کے بحالی مساجد کے پروگرام کے دوسرے مرحلے میں شامل تاریخی مساجدکا حصہ ہے۔ اس پروگرام میں اب تک مملکت کے تمام 13 خطوں میں 30 مساجد کو ازسر نو بحال کیا گیا ہے۔ان میں ریاض کے علاقے میں 6 مساجد، مکہ مکرمہ کے علاقے میں 5 مساجد، مدینہ منور میں 4 مساجد، مشرقی خطہ میں 3 مساجد، جوف اور جازان میں دو ، دو مساجد جب کہ شمالی سرحدی گورنری، تبوک، الباحہ، نجران، حائل اور القصیم میں ایک ایک مسجد کی بحالی عمل میں لائی گئی ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان پراجیکٹ برائے تاریخی مساجد الدویر مسجد کی نجدی طرز پر تزئین و آرائش کرے گا۔ اس کی تعمیر سے قبل الدوید گاؤں کی مسجد کا رقبہ 137.5 مربع میٹر تھا اور اس کی بحالی کے بعد اعلیٰ معیار کے مواد سے تعمیر کی جائے گی اور اس کی تعمیر کی گنجائش 10 مربع میٹر تک بڑھ جائے گی۔ نمازیوں کی تعداد 54 تک پہنچ گئی، جب کہ گزشتہ سالوں میں اس میں نمازوں کی ادائیگی نہیں ہوسکی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ تاریخی مساجد کے ترقیاتی منصوبے کے دوسرے مرحلے کا آغاز پہلے مرحلے کی تکمیل کے بعد ہوا، جس میں 10 خطوں میں 30 تاریخی مساجد کی بحالی اور شامل تھی۔